یہ وطن تمہارا ہے، تم ہو پاسباں اس کے



یہ وطن تمہارا ہے، تم ہو پاسباں اس کے


یہ وطن تمہارا ہے، تم ہو پاسباں اس کے
یہ چمن تمہارا ہے، تم ہو نغمہ خواں اس کے

اس چمن کے پھولوں پر رنگ و آب تم سے ہے اس زمیں کا ہر ذرہ آفتاب تم سے ہے یہ فضا تمہاری ہے بحر و بر تمہارے ہیں کِہکشاں کے یہ جالے رہ گزر تمہارے ہیں اس زمیں کی مٹی میں خون ہے شہیدوں کا ارضِ پاک مرکز ہے قوم کی اُمیدوں کا نظم و ضبط کو اپنا میرِ کارواں جانو وقت کے اندھیروں میں اپنا آپ پہچانو یہ زمیں مقدس ہے ماں کے پیار کی صورت اس چمن میں تم سب ہو برگ و بار کی صورت دیکھنا گنوانا مت دولتِ یقیں لوگو یہ وطن امانت ہے اور تم امیں لوگو میرِ کارواں ہم تھے روحِ کارواں تم ہو ہم تو صرف عنواں تھے اصل داستاں تم ہو نفرتوں کے دروازے خود پہ بند ہی رکھنا اس وطن کے پرچم کو سر بُلند ہی رکھنا یہ وطن تمہارا ہے، تم ہو پاسباں اس کے یہ چمن تمہارا ہے، تم ہو نغمہ خواں اس کے​
کلیم عثمانیؔ

Post a Comment

0 Comments